پشاور کے ہیری ٹیج ٹریل کی قسمت کا فیصلہ نہ ہوسکا محکمہ آثار قدیمہ اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے درمیان حوالگی پر ڈیڈ لاک کے باعث ٹریل ٹوٹ پھو ٹ کا شکار ہو گئی ہے جبکہ ٹریل کو اپنانے کیلئے بھی کوئی محکمہ تیار نہیں ہے 50کروڑر وپے کی خطیر لاگت سے تیار کی جانیوالی ہیری ٹیج ٹریل کو اٹھائی سال بعد بھی انتظامی طور پر سنبھالنے کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا ہے
محکمہ آثار قدیمہ نے ٹریل کو سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر خط و کتابت شروع کردی گئی تھی تاہم کورونا کے باعث اس پر کام سست روی کا شکار ہوگیا اور اب فائلیں دب کر رہ گئی ہیں اس وقت ٹریل کی حالت انتہائی مخدوش ہے اور اسکی فرشبندی سمیت لائٹس، بجلی کے پول، بیٹھنے کیلئے بینچ اور دیگر سامان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے اور اسکی دوبارہ بحالی پر بھی کروڑوں روپے درکار ہونگے ٹریل پر گاڑیوں کی پارکنگ بھی اب معمول بن گئی ہے اور ہر وقت رکشوں کی لمبی قطاریں ٹریل پر موجود رہتی ہیں جس کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔