پاک افغان بارڈر پرعوام کو درپیش مشکلات کو حکومتی سطح پر حل کرنے 35 رکنی افغان جرگہ وفد پاکستان پہنچ گیا ہے
اتوار کے روز افغانستان سے آئے 35 رکنی جرگہ نے ضلع خیبر میں قبائلی عمائدین کے ساتھ ملاقات کی ،ملاقات میں طورخم باورڈر میں دونوں اطراف میں موجود عوام کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کیلئے حکومتوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور تمام مشکلات کو فوری طور پر حل کرنے عملی اقدامات اٹھانے پر زور دیا ،
افغان جرگہ نے گزشتہ روز ضلع خیبر لنڈی کوتل میں گلاب شیر شینواری کے حجرے میں ملک دریا خان ،ممبر صوبائی اسمبلی شفیق شیر آفریدی ،شاہ حسین شینواری اور مفتی اعجاز شینواری سے ملاقات کی ،
افغان جرگہ وفد کے سربراہ لالاآغا کاکڑ نے بتایا کہ پاک افغان بارڈر کے آس پاس کے علاقوں میں کوئی کاروبار اور روزگار اور معاش کے ذرائع نہیں بس یہی ایک طورخم کا تجارتی راستہ ہے جس سے دونوں طرف آباد افغانوں اور پاکستانیوں کا روزگار وابستہ ہے اس لئے طورخم بارڈر پر آمد و رفت کرنے والوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے دونوں ممالک کے حکمرانوں سے اپیل کرتے ہیں روزانہ کے بنیاد پر ہزاروں لوگ طورخم بارڈر کے راستے دونوں طرف سفر کرتے ہے جن کو بارڈر پر کئی مشکلات سے گزرنا پڑتا ہیں
انہوں نے کہا کہ پاک افغان دیگری سرحدی راستوں پر تذکرہ اور شناختی کارڈز پر چلتے ہیں جبکہ صرف طورخم بارڈر پر بے پناہ مشکلات درپیش ہیں جس کی وجہ سے دونوں اطراف موجود لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے
ہم دونوں طرف کے جرگہ اراکین ان مسائل پر متفق ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ طورخم بارڈر پر آمدورفت کے لئے آسانی پیدا کی جائے ہم دونوں طرف ملکر کمیٹیاں بنائیں گے ،انہیں مشکلات کی وجہ سے پاک افغان تجارت میں آسی فیصدی کمی آئی ہے جس سے بارڈر کے دونوں اطراف موجود لوگوں میںغربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے ہمارے علاقوں میں زراعت اور کارخانے نہیں یہی ایک تجارتی راستہ ہے
ملک دریا خان آفریدی نے کہا کہ نادرا کی پارٹ پر کچھ مشکلات درپیش ہیں جن کی ٹیموں اور اوقات میں اضافے کی ضرورت ہے، بارڈر گیارہ بجے تک کھلا رہیگا با روزگار لوگ ہی تجارت اور ترقی کی طرف جاتے ہیں تجارت کو سیاست کے ساتھ نتھی نہیں کرنا چاہئے
ایم پی اے الحاج شفیق شیر آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ افغان مشران نے اچھی پہل ہے پاک افغان بارڈر طورخم پر لوگوں کی آمدو رفت میں انتظامیہ کی جانب سے انسانی حقوق کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا ہے آج کا جرگہ بارڈر کے دونوں اطراف عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنے میں اہم پیش رفت ہے
انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز ہونے والی پاک افغان جرگہ میں کاروربار اور تجارتی کے مسائل پر بات ہوئی تاکہ اس میں حائل مشکلات کو دور کر سکے اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ گفتگو کرینگے
شفیق شیر آفریدی نے کہا کہ فورسز اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینگے تاکہ حل کی طرف بڑھ سکے اور اس کے لئے منصوبہ بندی کرینگے جرگے سے مفتی اعجاز شنواری اور شاہ حسین شینواری نے کہا کہ قومی سوچ اپنا کر آگے بڑھیں گے انڈیا اور ایران کے ساتھ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں لیکن اپنے افغان پڑوسی افغانستان کے ساتھ حالات معمول پر نہ لانا افسوسناک ہے۔