محکمہ صحت ڈائریکٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق ضم اضلاع میں 481 نرسسز پوسٹوں پر 461 افراد کا تعلق بندوبستی اضلاع ہیںجس میں77 فیصد لوگوں کا تعلق ملاکنڈ ڈویژن سے ہے
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع میں AIP پروگرام کے تحت 461 نان لوکل ، 20 لوکل چارج نرسز کو بھرتی کرنے کا آرڈر جاری کردیا ہے۔
سلیکشن کمیٹی نے ایسا سلیکشن کیا ہے جس میں قبائلی اضلاع کے چارج نرسز کو دوربین سے ڈھونڈنا بھی مشکل ہے 481 ملازمین میں قبائلی اضلاع سے صرف بیس لوگوں کو ضم اضلاع کے ڈومیسائل ہولڈرز کا آرڈر جاری کردیا ہے جبکہ 461 نرسز سٹاف کے ڈومیسائل بندوبستی اضلاع ہیں۔
محکمہ صحت کی جانب سے ضم اضلاع میں نرسسز پوسٹوں پرنئے تعینات سٹاف کو ایک لاکھ بیس ہزار روپے ماہانہ تنخواہ کے عوض بھرتی کیاگیا ہے ۔ابتدائی طور پر کنٹریکٹ ایک سال کے لئے ہوگا ،پراجیکٹ کے خاتمے تک ملازمین کی کنٹریکٹ مدت میں اضافہ ہوگا۔
حکومت نے ضم شدہ اضلاع کے لئیے رواں سال ایکسلیریٹیڈ ایمپلی منٹیشن پروگرام AIP کے تحت کم و بیش 100 ارب روپے محتص کئیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت فاٹاانضمام کے بعد اے آئی پی پروگرام کے اربوں روپے قبائلی اضلاع کے نام پر بندوبستی اضلاع کے ناموں پر خرچ کیا جارہا ہے جو قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہے
قبائلی اضلاع کے عوام نے باشعور طبقہ ،قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین ، عدلیہ، درد دل رکھنے والے بیوروکریٹس سے فوری نوٹس لیکر قبائلی اضلاع میں بہتری کے نام پر سالانہ اربوں روپوں کو ضائع ہونے سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈائریکٹرجنرل صحت نے میڈیا پر قبائلی اضلاع میں 481 نرسز سٹاف پر قبائلی عوام کا رد عمل آنے پر نئی بھرتی نرسسز سٹا ف کو ڈائریکٹریٹ میں رپورٹ کرنے سے اگلی ہدایات تک روک دیا گیا ہے