خیبر پختونخوا آن لائن بزنس کی مد میں مالکان نے کروڑوں روپے لوٹ لیئے ۔

 

پاکستان میں آن لائن بزنس کمپنیوں کے مالکان کے ساتھ ان کے مقامی ایجنٹس بھی دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے سبز باغ دکھا کر لوگوں سے کروڑوں روپے بٹور کر ہڑپ کئے اور آخر میں صرف یہی کہا کہ کمپنی دیوالیہ ہوگئی

آن لائن بزنس کمپنیوں کے قبائلی متاثرین نے لنڈی کوتل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کو بتایا گیا تھا کہ آن لائن ڈیجیٹل کاروبار جائز اور حلال ہے اور اس میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی رقومات محفوظ ہونگی آن لائن ڈیجیٹل بزنس کمپنیوں کے مالکان نے قبائلی علاقوں میں سادہ لوح عوام سے ان کی جمع پونجی محفوظ سرمایہ کاری کی بنیاد پر ان کو دھوکہ دیا

ان ان لائن کمپنیوں کا حکومتی اداروں کے معلومات کے باوجود کہ یہ عام لوگوں کے ساتھ فراڈ کررہا ہے آزادانہ کاروبار کررہے تھے اور یہ بھی کہتے رہے کہ پورے پاکستان میں بڑی بڑی شخصیات اور مذہبی لوگوں نے ان کمپنیوں کے اندر سرمایہ کاری کی ہے

متاثرین نے بتایا کہ بزنس زون، پے سلیش اور بی فور یو وغیرہ کمپنیوں کے مالکان نے لنڈی کوتل سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں سے اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے کروڑوں روپے جمع کرکے ہڑپ کئے ہیں

انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے مذکورہ بالا کمپنیوں کے مالکان اور ان کے مقامی ایجنٹس کے خلاف بلا تاخیر موثر قانونی کارروائی کریں اور متاثرین کو ان کی رقومات واپس دلوانے کے لیے حکمت عملی بنائیں

ذرائع کے مطابق لنڈی کوتل میں بزنس زون کمپنی کے لنڈی کوتل میں مقامی ایجنٹوں حسیب خان ولی خیل اور ان کے سب ایجنٹ کامران ولی خیل نے بند اور دیوالیہ کمپنی کے دوران بھی لوگوں سے لاکھوں روپے جمع کرکے ہڑپ کئے ہیں اور پھر یہ ایجنٹس لوگوں کو کہتے رہے کہ بزنس زون کے مالک سے سٹامپ پیپر پر ضمانت لی ہے اور بہت جلد لوگوں کو ان کی رقومات واپس کر دی جائے گی تاہم ابھی تک کسی کو اپنی رقم نہیں ملی ہے

آب متاثرین بزنس زون کمپنی کا ریاستی اداروں، حکومت اور عدلیہ سے مطالبہ ہے کہ بزنس زون، پے سلیش اور بی فور یو کے مالکان اور مقامی ایجنٹوں سے ہڑپ شدہ رقوم واپس لیکر اصل مالکان کو واپس کر دیں اور دھوکہ دہی اور فراڈ کرنے پر ان کمپنیوں کے مالکان اور مقامی ایجنٹس کو سخت ترین سزائیں دیں تاکہ آئندہ کوئی کسی کے ساتھ دھوکہ اور فراڈ نہ کر سکے

ریاستی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں اتنا بڑا فراڈ اور دھوکہ کرکے عام لوگوں کی رقومات ہڑپ کرنا ان اداروں کے لئے ایک کھلا چیلنج ہے ریاستی ادارے متاثرین آن لائن کمپنیوں پر رحم کریں جن کے گھروں کے چولہے ان لٹیروں اور ڈیجیٹل ڈاکوں کی وجہ سے سرد پڑ گئے ہیں

متاثرین سپریم کورٹ آف پاکستان سے بھی اپیل کی ہے کہ فراڈ اور دھوکہ کرنے کے جرم میں آن لائن یا ڈیجیٹل بزنس کمپنیوں جیسے بزنس زون، بی فور یو اور پے سلیش کے مالکان اور ان کے لنڈی کوتل سمیت دیگر علاقوں میں مقامی ایجنٹوں کے خلاف بلا تاخیر موثر قانونی کارروائی کریں اور متاثرین کو اپنی رقومات واپس کرکے انصاف دلائیں۔

 

You might also like
کمنٹ کریں

Your email address will not be published.