بلدیات کے 14اداروں میں شہریوں کے شکایات کے ازالے کی شرح غیر تسلی بخش قرار

محکمہ بلدیات کے 22میں سے 14ذیلی اداروں میں شہریوں کے شکایات کی ازالے سے کی شرح غیرتسلی بخش قرار دے دی گئی ہے جبکہ محکمہ بلدیات کی مجموعی سطح بھی غیر اطمینان بخش ہے سب سے بہتر شرح واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز مینگورہ کی 76فیصد جبکہ سب سے کم صوابی ڈیلپمنٹ اتھارٹی کی 12فیصد ہے

محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل پر اب تک 50ہزار 249شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 47ہزار 773شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے 322شکایات مقررہ وقت میں اب تک حل نہیں کی گئی ہیں جبکہ 27ایسی شکایات ہیں جو مقررہ مدت سے دگنا وقت گزرنے کے بعد بھی حل طلب ہیں سب سے زیادہ شکایات 23ہزار 739لوکل کونسل بورڈ سے متعلق ہیں جن میں سے 22ہزار 114حل کرلی گئی ہیں تا

ہم 43فیصد شہری ہی شکایات کے ازالہ سے مطمئن ہیں 263شکایات مقررہ وقت میں جبکہ 22شکایات مقررہ وقت سے دگنا وقت گزرنے کے بعد بھی حل نہیں کی جا سکی ہیں محکمہ بلدیات کے 8ادارے 50فیصد سے زائد شہریوں کو مطمئن کر سکے ہیں جن میں سب سے زیادہ ڈبلیو ایس ایس سی مینگورہ 76فیصد، ایبٹ آباد 64، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی 61، ڈبلیو ایس ایس سی مردان 57فیصد، بنوں 54، میونسپل سروسز پروگرام ، صوبائی ڈی لمیٹیشن اتھارٹی اور ایبٹ آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے متعلق شہریوں کے اطمینان کی شرح 50فیصد رہی ہے جو صوبائی حکومت کے مطابق اطمینان بخش ہے 50فیصد سے کم شہریوں کے اطمینان کی شرح کو غیر تسلی بخش قرار دیا گیاہے

جن میں ڈبلیو ایس ایس سی کوہاٹ 48فیصد، ڈیرہ اسماعیل خان 45فیصد، ڈائریکٹوریٹ جنرل 44،لوکل کونسل بورڈ 43، سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی 42، ڈبلیو ایس ایس سی پشاور 40، چیف پلاننگ آفیسر بلدیات، 39فیصد، بنوں ڈویلپمنٹ اتھارٹی 30، مردان اور کوہاٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی 27، 27، کرک ڈویلپمنٹ اتھارٹی 24، مانسہرہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی 21، ڈیرہ اسماعیل خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی 20جبکہ صوابی ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے متعلق شہریوں کے اطمینان کی شرح صرف 12فیصد ہے محکمہ بلدیات سے متعلق شہریوں کی مجموعی شرح 42فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو کم سے کم 50فیصد درکار ہے ۔

You might also like
کمنٹ کریں

Your email address will not be published.