خیبر پختونخوا حکومت نے تمام محکموں کیلئے ضلع میں ایک اکاو نٹ قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کیلئے ابتدائی طور پر پشاور، کوہاٹ اور ہری پور میں تجرباتی بنیادوں پر وحد ٹریژری اکائونٹ قائم کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے دیگر اضلاع تک وسعت دیدی جائیگی تاہم محکمہ بلدیات خیبر پختونخوا نے واحدٹریژری اکاو نٹ سسٹم میں ٹی ایم ایز کی خود مختار حیثیت پر ضرب لگانے کا اعتراض اٹھا دیا ہے ۔
خیبر پختونخوا حکومت نے تحصیل حکومتوں کیلئے اکائونٹ 5اور ویلج و نیبر ہڈ حکومتوں کیلئے اکاو نٹ 6کے قیام کے حوالے سے اکائونٹنٹ جنرل اور سٹیٹ بینک سے کئی اجلاس کئے گئے گزشتہ دو برس سے اکائونٹنگ پروسیجرز کے حوالے سے جاری اجلاس آض تک بے نتیجہ رہے ہیں محکمہ خزانہ کے مطابق یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک ان دو اکائونٹس کو کھولنے اور چلانے کیلئے انتظامی اور فنی طور پر تیار نہیں ہیں اسی طرح اضافی اخراجات اور کام کا بوجھ بھی ان دونوں بینکوں کیلئے خدشات بڑھا رہا ہے ایسے میں واحدٹریژری اکائونٹ کو ان تمام مسائل کا حل گردانا جا رہاہے
محکمہ خزانہ کے مطابق اکائونٹنٹ جنرل کی رضا مندی سے واحد ٹریثری اکائونٹ کھولا جائیگا اور اسی اکاو نٹ میں ایک ضلع کے تمام محکموں کے فنڈز موجود رہیں گے اسی اکائونٹ سے ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن بھی دی جائیگی محکمہ خزانہ نے ابتدائی طور پر پشاور، کوہاٹ اور ہری پور میں تجرباتی بنیادوں پر واحد ٹریثرری اکاو نٹ کھولنے کی ہدایت کردی ہے اور تمام متعلقہ محکموں کو 31دسمبر 2020تک اس حوالے سے تمام امور نمٹانے کے احکامات جاری کردئے ہیں دوسری جانب ٹی ایم ایز کے پرسنل لیژر اکائونٹس کو واحد ٹریثرری اکائونٹس کھولنے تک توسیع دینے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے
دوسری جانب محکمہ بلدیات کے لوکل کونسل بورڈ افسران نے اس اقدام کو ٹی ایم ایز کی خود مختیار پر ضرب قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ واحد ٹریثرری اکائونٹس خود مختاری کیخلاف ہیں اس نظام کو نافذ کرنے سے قبل صوبائی حکومت تمام فریقین کے اعتراضات دور کرے ۔واضح رہے کہ محکمہ بلدیات، خزانہ اور اکائونٹنٹ جنرل کے مابین اکائونٹنگ پروسیجرز کے حوالے سے دو برس سے جاری متعدد اجلاس بے نتیجہ ہو گئے ہیں اور اب واحد ٹریثرری اکائونٹس کا نیا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔