![](https://elumnews.pk/wp-content/uploads/2023/02/55692877_2150402451719915_4103460730110476288_n-700x400-1.jpg)
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپنی پوزیشن پکی کرنے کیلئے خواتین کارکنوں نے اڑان بھرنے کی تیاری کرلی پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن سمیت مختلف جماعتوں کی خواتین کارکنان نے اپنی پارٹی سے ترجیحی فہرست میں پہلا نمبر مانگ لیا
جبکہ ابتدائی نمبرز نہ ملنے کی صورت میں دیگر جماعتوں سے بھی بات چیت شروع کردی ہے ۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے سابق خواتین ارکان اسمبلی نے یہ شرط عائد کررکھی ہے کہ انہیں ترجیحی فہرست میں پہلے نمبر پر رکھا جائے
تاہم پی ٹی آئی کی اپنی خواتین کارکنان اس کیلئے تیار نہیں ہیں اور سابق ارکان سمیت پارٹی کارکنان نے واضح کردیا ہے کہ کسی دوسری جماعت سے آنیوالی خاتون کو ترجیحی فہرست میں اوپر کے نمبروں پر رکھنے نہیں دیاجائیگا
اسی طرح پیپلز پارٹی میں بھی ترجیحی فہرست میں کون پہلے نمبر پر ہوگا اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے اندر جنگ شروع ہے اور ترجیحی فہرست میں نظر انداز ہونے کی صورت میں پارٹی کی تبدیلی کا آپشن بھی استعمال کرنے کی تنبیہ کردی گئی ہے
اسی طرح مسلم لیگ ن کے اندر بھی چہروں کی تبدیلی کی آوازیں آرہی ہیں اور ترجیحی فہرست پر خواتین ونگ کے اندر رسہ کشی شروع ہے
پی ٹی آئی میں صرف تین خواتین نے دو دو مرتبہ صوبائی اسمبلی کی رکنیت حاصل کی ہے جبکہ پیپلز پارٹی میں نگہت اورگزئی مسلسل دو مرتبہ اور مسلم لیگ میں صوبیہ شاہد مسلسل دو مرتبہ رکن اسمبلی رہیں ہیں ۔