چترال میں ہلال احمر کی مشقیں اختتام پزیر ہو گئیں مشقوں میں سول ڈویفنس اور مقامی رضاکاروں نے بھی شرکت کی ۔ خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں قدرتی آفات کے دوران تمام فلاحی اداروں کا ملکر کام کے لیے پاکستان ہلال احمر خیبرپختونخوا کے زیر سایہ جاری تربیتی مشقیں اختتام پذیر ہوگئیں۔
تربیتی مشقوں میں ہلال احمر کے ساتھ ساتھ آغاخان ایجنسی فار ہیبیٹیٹ ،ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس کے اہلکاروں اور رضاکاروں کی جانب سے شرکت کی گئی۔تربیتی مشقوں کے دوران طوفانی بارش،گلشیئر پھٹنے ، کورونا کی وبائی صورتحال اور جنگی صورتحال کے دوران مقام افراد کی بھرپھور مدد کرنے سے متعلق مناظر دیکھائے گئے جس پر تمام فلاحی اداروں کی جانب سے بنائی گئی مشرکہ ٹیموں نے سرچ اینڈ ریسکیو، فرسٹ ایڈ،میڈیکل ایمرجنسی،ریلیف ٹیم نے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دیکھائے جبکہ جنگی صورتحال کے دوران خاندانوں کے افراد کا ایک دوسرے بچھڑ جانے اور کسی بھی مشکوک چیز کو دیکھ کر ہاتھ لگانے کے بجائے انتظامیہ کو اگاہ کرنے سے متعلق مقامی آبادی کو تربیت بھی دی گئی۔
تربیتی مشقوں کے اختتام پر پاکستان ہلال احمر خیبرپختونخوا کے چیئرمین لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ محمد حامد خان نے کہا کہ چترال آفت ذدہ علاقہ ہے۔ جہاں کام کرنے والے فلاحی اداروں کا الگ الگ کام کرنا اس ضلع کی عوام سے ذیادتی ہے۔ لہٰذا اس امر کی ضرورت تھی کہ ان تمام تر فلاحی اداروں کو یکجا کیا جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی آفت کے دوران یہ تمام تر ادارے ملکر عوام کی مدد کرسکیں۔