خیبر سیاسی اتحاد نے پاک افغان بارڈر طورخم پر بارڈر منیجمنٹ کے خلاف پاک افغان شاہراہ پر احتجاجی مظاہرے میںخیبر سیاسی اتحاد کے صدر مفتی اعجاز شینواری,جنرل سیکرٹری مراد حسین آفریدی،علی رحمان شلمانی،عبدلرازق شینواری، اسرار شنواری سیداجان آفریدی, حضرت ولی آفریدی, مقتدر شاہ آفریدی،آفتاب اور دیگر نے شرکت کی
مظاہرین نے گزشتہ روز طورخم میں ایک یتیم بچے پر ایف سی اہلکار کے تشدد کی بھر پور مذمت کر تے ہیں اور ایف سی اہلکار کو سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع خیبر اور طورخم بارڈر پر جان بوجھ کر امن امان کا مسلہ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
مظاہرین کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر پر موجود اداروں کی وجہ سے یہاں کے مقامی لوگوں کا روز گار ختم کیا جارہا ہے طورخم پرانتظامیہ اور بارڈر منیجمنٹ کی روئے کے وجہ سے اپنی کاروبار کرنے والے مقامی لوگوں کو مزدور بنایا گیا ہے ریاست اور ادارے عوام کو روزگا رمہیا کرتے ہیں لیکن طورخم میں عوام سے روزگار چھینا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ جو لوگ آئین وقانون کی بالادستی قائم کرنے کی بات کرتے ہیں اور آئین و قانون پر عمل پیرا ہوتے ہیں ان کو غدار کہتے ہیں اورجو لوگ آئین کوپامال کرتے ہیں ان کو محب وطن کہتے ہیں
مقررین نے مطالبہ کیا کہ طورخم بارڈر پرضلع خیبر کے عوام کو شناختی کارڈ پر آنے جانے کی اجازت دی جائے یہاں کے مقامی لوگوں کیلئے پاسپورٹ کی شرط کو جلد از جلد ختم کرنے کے ساتھ مزدورں کو بارڈر کراس مزدوری کرنے کی اجازت دی جائے اور ہاتھ میں سامان لانے پر پابندی ختم کی جائے
مظاہرین کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر پر سب سے زیادہ مسائل این ایل سی کی جانب سے قو م کیئے گئے وعدوںسے انخراف پر قوم نے بھی این ایل سی کیئے گئے تمام وعدوں سے انخراف کے بعد قوم نے بھی معاہدوں کو تسیلم کرنے انکار کرتے ہے ،اس وقت طورخم بارڈر پر مقامی لوگوں کے زمینوں پر قبضہ کرنے مقامی لوگوں کیلئے مشکلات پیدا کررہے ہیں