پاکستان مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے ترجمان اختیار ولی خان نے سوات میں وزیراعظم عمران خان کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اقتدار اپنے ہاتھوں سے پھسلتا دیکھ کر حواس باختہ ہوچکے ہیں ثابت ہوگیا ہے کہ نواز شریف پر تنقید کے علاوہ عمران خان کے پاس نہ کوئی ہنر ہے نہ کوئی ایجنڈا ہے نہ ہی کوئی پروگرام ۔۔
انہوں نے مزید بتایاکہ عمران خان کو یہ معلوم ہی نہیں ہے کہ گزشتہ آٹھ سال سے خیبرپختونخوا میں عمران خان کی حکومت ہے صحت سہولت کارڈ کی جتنی شکایتیں موصول ہورہی ہے اس کا کبھی عمران خان کو اندازہ ہے ؟ اکثر کارڈ کے حامل افراد کو ہسپتالوں سے خالی ہاتھ واپس موڑ دیا جاتا ہے ڈسپرین کی گولی تک بھی کسی نے نہیں دی ۔
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کی عوام عمران خان خیبر پختونخوا کے عوام کو وہ ساڑھے تین سو ڈیم دکھائے جس پر موجودہ صوبائی حکومت یہی دعوے کرتے رہے کہ ان ڈیموں کی تکمیل سے صوبے میں بجلی کا بحران ختم ہوجائیگا آج بھی اس سردی میں صوبے بھر میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے ،جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں شروع کیا گیا بلین ٹری منصوبہ جس پرکئی بار اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا مگر حکومت کو معلوم ہے کہ یہ منصوبہ کرپشن کا سب سے بڑا منصوبہ ہے تاحال اس منصوبے میں آب تک کاعذوں میں خرچ کیا گیا اربوں روپے کی تحقیقات نہ ہوسکی
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ سات سالوں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے جتنے منصوبے شروع کیئے وہ تما م بین الاقوامی اداروں سے قرضے حاصل کرکے شروع کیئے جس میں بی ارٹی منصوبہ جن کے بسوں میں روزانہ کے بنیاد پر آگ لگنااس منصوبے ناکامی کا ثبوت ہے
انہوں نے بتایاکہ کیا عمران خان بتانا پسند کریں گے کہ بی آر ٹی میں کرپشن کرنے والے لوگوں کے خلاف کیا ایکشن لیا گیا ؟ عمران خان سے یہ قوم پوچھتی ہے کہ کیا عمران خان آپ مالم جبہ کے چوروں کو اس کے کرداروں کو پکڑنے کے لیے آپ کوئی اقدامات اٹھائیں گے ؟ پشاور میوزیم سے قیمتی نوادرات چوری کرنے والے جو آج آپ کے عجوبا جو کھڑے ہیں کیا آپ ان کی گرفتاری کے لئے کوئی احکامات صادر کریں گے ؟ اگر نہیں کریں گے تو یہ خیبر پختونخوا کی عوام آپ کو بھی ان چوروں کا سردار سمجھتی ہے ۔ کیونکہ چینی گندم آٹا پٹرولیم اور دوائیوں کے چور آپ کی صفوں میں کھڑے ہیں ۔ نہ آپ نے ان کے خلاف کوئی ایکشن لیا اور نہ ہی آپ لے سکتے ہیں ۔
اختیار ولی نے بتایاکہ در اصل عمران کو تکلیف یہ ہے کہ ملک کا کوئی سیاسی لیڈر کسی بھی جماعت کا رہنما ان کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں کرنا نہیں چاہتا نہ ہی کوئی بات کرنا چاہتا ہے ، درحقیقت عمران خان کو خود ایک این ار او کی ضرورت ہے جو این ار او اس وقت اس کو مل نہیں رہا۔ مسلم لیگ ن نے اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں بارہ ہزار ارب ڈالر کا قرضہ لیا لیکن ملک میں بجلی بنائی گئی سلائی امن لائے ہسپتال بنے سکول بنے کالجز اور یونیورسٹیاں بنیں
لیکن عمران خان نے دو سال میں 14 ہزار ارب روپے لیے لیکن کہیں پہ کوئی ایک اینٹ نہیں لگائی ۔ کوئی ایک سکول نیا نہیں بنا کوئی ایک ڈسپنسری نہیں بھری ایک ہسپتال نہیں بنا ۔ سارا بجٹ چوری چکاری اور ڈراموں میں چلا گیا ہے قوم جان چکی ہے کہ عمران خان کے دھرنوں کا جو پلان تھا وہ دھرنوں تک تھا اس سے آگے عمران خان کے پاس کچھ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ایم کا جلسہ انشا اللہ کامیاب جلسہ ہوگا اور دسمبر سے پہلے پہلے حکومت کی رخصتی کریں گے عمران خان کی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے ۔ نوازشریف کی دو تقریروں نے عمران خان کی پوری حکومت کے پرخچے اڑا دیے ہیں جس دن وہ واپس آئیں گے تو اپنے علاج کے ساتھ ساتھ عمران خان کی دوائی بھی ساتھ لے کر آئیں گے اور یہی غم عمران خان کو کھائے جا رہا ہے ۔