چیف جسٹس پشاورہائی کور ٹ کا نماز جنازہ ادا کردی گئی

پشاور ہائیکورٹ کے وفات پانے والے سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کی نمازہ جنازہ کرنل شیر خان اسٹیڈیم پشاور میں ادا کردی گئی،کورونا وائرس کے باعث جاں بحق ہونے والے سابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی نمازہ جنازہ میں وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان، پشاورہائیکورٹ کے ججز، کورکمانڈر پشاور،وزیراطلاعت خیبرپختونخوا کامران بنگش،چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کاظم نیاز، اے این پی کے غلام احمد بلور، میاں افتخار حسین، جے یو آئی کے جلیل جان، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ خواجہ وجیہہ الدین اور سپریم کورٹ بار کے صدرعبدالطیف آفریدی کے علاوہ وکلا سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی،

نماز جنازہ کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، چیف جسٹس کی میت ایمبولینس میں کرنل شیر خان اسٹیڈیم لائی گئی جہاں پر ججز او ر وکلانے انکی آخری دیدار کی۔

اس موقع پر سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف آفریدی نے کہا کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ کی وفات اس صوبے کی عدلیہ کیلئے ناگہانی آفت ہے، وہ ایک عظیم جج تھے اور ان جیسا جج صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ وہ جرت اوربہادری کے ساتھ اپنے فیصلوں پر قائم رہتے تھے ۔لطیف آفریدی نے مزید کہا کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے جتنے بھی فیصلے کئے اس کی مثال نہیں ملتی اور بعض مسئلوں پر انہوں نے ملک کے بڑے بڑے اداروں سے ٹکر لی اور وہ اپنے فیصلوں پر قائم بھی رہتے تھے۔

انہوںنے کہا کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ کاحق تھا کہ وہ سپریم کورٹ کا جج بنتا،لیکن اسے نہیں بنایا گیا، کم لوگ ہیں جو حقوق جانتے اور فرائض ادا کرتے ہیں، جسٹس وقار کا خلا پر کرنے کی کوشش کرینگے مگر مشکل ہے، انہوںنے کہاکہ جسٹس وقار کی موت سے متعلق ایسی کوئی شہادت نہیں جس پر شک کرسکوں،عام بیماری سے ہٹ کر کسی کی مداخلت سے اس کی موت سے متعلق شک نہیں کرسکتا۔ادھر کوروناوائرس کے پیش نظر سابق چیف جسٹس کی نمازہ جنازہ میں شریک افراد نے تین فٹ کے فاصلے کو یقینی بنایا۔نمازہ جنازہ کی ادائیگی کے بعد سابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کوسرکی گیٹ پشاور میں سپرد خاک کردیا گیاجہاں انکی والدہ بھی دفن ہے۔

You might also like
کمنٹ کریں

Your email address will not be published.