پولیو پروگرام میں خواتین ورکرز کو حراساں معمولی نوعیت کی بات ہے

 

پشاور میں خواتین پولیو ورکرز کی حراساں کرنے کا معاملہ ، پولیو کوارڈینٹر نے معمولی نوعیت کا واقع قرار دے کر صحافیوں کے سوالات پر بدزبانی پر اتر ایا ،

گزشتہ روز حیات آباد میں خواتین پولیو ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے پولیو ورکرز نے الزام لگایا کہ خواتین کو پولیو افسران کی جانب سے حراساں کیا جا رہاہے

خواتین کا موقف تھا کہ اس حوالے محکمہ ہیلتھ کو درخواست بھی دی گئی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی ، اس حوالے جب سوشل میڈیا پلیٹ فارم واٹس ایپ کے گروپ میں صحافی نبی جان نے واقع کے حوالے سے معلومات لینے کی بات کی تو صوبائی پولیو کوارڈی نیٹر نے جواب دیتے ہوئے حراساں کرنے کے معاملے کو معمولی قرار دیتے ہوئے صحافی کو فون کرکے نازیباں الفاظ استعمال کیئے ہے ،

پولیو کوارڈی نیٹر کی جانب سے خواتین حراسگی واقع کو معمولی قرار دینے کی بات کی موبائل سکرین شارٹ ریکارڈ پر موجود ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے ،پشاور کی صحافیوں نے سینئرصحافی کو گالی دینے کی شدید الفاظ میںمذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا انکے خلاف کارروائی کرے جبکہ خواتین حراسگی معاملے کی تحقیقات کی بجائے کوارڈی نیٹر اپنی غفلت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ، صحافتی تنظیموںنے پولیو کوارڈینٹرپر صحافیوں کو نازیباں الفاظ استعمال کرنے کے معاملے
پر وزیر اعلی خیبر پختونخواسے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے

You might also like
کمنٹ کریں

Your email address will not be published.