ضلع خیبر پولیس ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں پولیس اہلکاروں کیلئے حاضری کا کوئی ریکارڈ موجود نہ ہونے کی وجہ سے من پسند پوسٹوں پر تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے اکثر ڈیوٹی سے غائب ہونے پر اعلیٰ پولیس افسران نے بھی خاموشی اختیار کرلی ہے
ضلع خیبر میں غیر حاضر پولیس اہلکاروں پر مجاز آفسران خاموش, پولیس آفسران کی حاضری کے لئے کوئی میکنزم اور رجسٹر موجود نہیں ضلع خیبر پولیس کے وہ مقامی آفسران اکثر ڈیوٹی سے غائب رہتے ہیں
ذرائع کے مطابق ضلع بھر میں بائیو میٹرک سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے ضلع بھر میں اعلیٰ افسران کے ساتھ بہتر تعلق ہونے کی وجہ سے بیشترپولیس اہلکار رخصت پر چلے جاتے ہے یا اپنی مرضی کی جگہ ملنے پر ڈیوٹی کرتاہے
ذرائع کے مطابق سینئر پولیس آفسران ہر ماہ اپنے ماتحت اہلکاروں کی تنخواہوں سے کٹوتی کرکے اپنے ڈیرے اور دفاتر چلاتے ہیں اور جب کسی منافع بخش پوسٹ پر تعینات ہوتے ہیں تو سارا منافع اپنی جیبوں میں ڈال دیتے ہیں اس حوالے سے ابھی تک کوئی ٹھوس پالیسی سامنے نہیں آئی ہے کہ جو اہلکار مسلسل غیر حاضر رہتے ہیں ان کے خلاف کبھی کوئی کاوارئی عمل آئی ہوں
ذرائع کے مطابق سینئر اہلکار جو علاقے کے اندر رہتے ہیں صرف صبح کے وقت اپنی پوسٹ پر کھڑے ہوکر حال احوال پوچھتے ہیں اور پھر چلے جاتے ہیں زیادہ تر اہلکاروں نے متبادل کاروبار بھی شروع کر دئے ہیں جن کا کہنا ہے کہ تنخواہ سے ان کے گھروں کے اخراجات پورے نہیں ہوتے حکومت نے ابھی تک قبائلی پولیس کو مراعات اور سہولیات دینے کے حوالے سے تاحالکچھ نہ کرسکا
ضلع خیبر کے پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انضمام سے قبل حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ لیوی اور خاصہ داروں کو صوبے کی دیگر پولیس کے ساتھ یکساں مراعات دی جائینگے جو تاحال نہ مل سکے جس کی وجہ سے قبائلی پولیس مایوسی کے شکار ہوچکے ہیں
پولیس اہلکار کے مطابق انضمام سے قبل جن اہم چیک پوسٹوںجس طرح من پسند افراد کو تعینات کیاجارہا تھا آب بھی وہی سسٹم جاری ہے ان ہام چیک ہوسٹوں پر من پسند افراد کی تعیناتی سے چیک پوسٹوں پر پولیس کی طرف سے غیر قانونی پیسے لینے پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں لیکن اس میں بھی مبینہ طور پر وہی اہلکار پوسٹنگ میں کامیاب ہوتے ہیں جو میڈل مین کو پہچان کر کامیاب بولی لگاتے ہیں.
اس سلسلے میں ضلع خیبر کے اعلیٰ افسران سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہ ہوسکا