چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 25 مئی کو اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔
پشاور میں کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی اجلاس میں لانگ مارچ کا فیصلہ کرلیا ہے،صرف تحریک انصاف کے کارکن کو نہیں ساری قوم کو ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو دعوت دے رہا ہے کہ لانگ مارچ میں شرکت کریں، سرینگر ہائی وے پر 25 مئی کو اکٹھا ہوں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہمیں ملک دیوالیہ ملا تھا، 20 ارڈ ڈالر کا خسارہ تھا، جب ہمیں ہٹایا گیا تو ملک آگے جارہا تھا، ملک کی تاریخ میں کبھی ٹیکس کی مد میں اتنا پیسا اکھٹانہیں ہوا، ہم نے پیٹرول پر سبسڈی بھی دی تھی، اب روپیہ گرا ہے، اس کا اثر بجلی اور پیٹرول کی قیمت پر پڑے گا، باہر سے منگوانے والی چیزوں پر اثر پڑے گا، بتایا گیا تھا کہ تجربہ کار لوگ ہیں لیکن ان کے پاس نہ منصوبہ ہے اور نہ کچھ کرنےکی ہمت، کوئی روڈ میپ ہے اور نہ پلان، ان کا تجربہ صرف کرپشن کرنے اور کرپشن کیسز ختم کرنے میں ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف سازش کا آغاز گذشتہ سال جون میں ہوا، یہ سازش میرے خلاف نہیں پاکستان کے خلاف کی گئی، کرپٹ لوگوں کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنانا توہین ہے،با ربار کہا جاتا ہے میری جان کو خطرہ ہے، کوئی خطرہ نہیں، یہ سیاست نہیں جہاد ہے، جتنی دیر بھی اسلام میں رہنا پڑا رہیں گے، جان کی قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہیں، فوج کو بھی کہتا ہوں کہ آپ نے کہا ہے نیوٹرل ہیں تو نیوٹرل رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مارچ پرامن ہوگا، اگر کارروائی کی گئی تو یہ غیر قانونی ہوگا ہم اس کے خلاف ایکشن لیں گے، مجھے بتایا گیا ہے کہ دو دن قبل انٹرنیٹ بند ہوجائے گا، پیٹرول ، ڈیزل اور ٹرانسپورٹ بند ہوگی، کارکن تیاری کرلیں،کسی صورت انہیں قبول نہیں کریں گے، ہمارا مطالبہ اسمبلیاں توڑنا اور الیکشن کی تاریخ ہے۔