صوابی کے پولیس اسٹیشن میں دھماکے سے ایک راہ گیر بچے سمیت 2 افراد جاں بحق اور 33 افراد زخمی ہوگئے۔
دھماکےکےبعد ضلع بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ڈی پی او کے مطابق دھماکا شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پولیس اسٹیشن کے گودام میں رکھے بارودی مواد پھٹنے سے ہوا۔
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں ہے،ٖ غفلت کےمرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔
ڈی پی او ہارون الرشید کامزید کہنا تھاکہ پولیس اسٹیشن صوابی کے اندر مغرب کےبعدزور دار دھماکا ہوا جس سےپولیس اسٹیشن کی عمارت، موبائل وین اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
زخمیوں میں پولیس اہلکار وں کے ساتھ کچھ قیدی بھی شامل ہیں۔ ریسکیو اینڈ سرچ آپریشن کے بعد تھانے کی عمارت کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے آئی جی اور چیف سیکرٹری کو فوری صوابی پولیس اسٹیشن پہنچنےکی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرکے رپورٹ پیش کی جائے، زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔