خیبرپختونخوامیں کرکٹ اورایمپائرنگ کی بیل داغ ڈالنے اوردونوں شعبوں کوبام عروج تک لے جانے میں اپنااہم وکلیدی کرداراداکرنے والے انتہائی شفیق،ہمدرد ومہربان شخصیت سابق انٹرنیشنل ٹیسٹ ایمپائرمیاں سیداحمدشاہ طویل علالت کے بعدپشاورمیں انتقال کرگئے مرحوم کوبعدازاں ان کے آبائی گاوں میاں گڑھی(متنی)کوہاٹ روڈپشاور میں سپرد خاک کردیاگیاہے۔
مرحوم کی عمراسی سال تھی اوروہ طویل عرصہ۔ آپ گورنمنٹ کالج پشاور میں تاریخ کے پروفیسرکے طورپربھی فرائض سرانجام دیتے رہے تھے ساتھ ساتھ گورنمنٹ کالج پشاومیں کرکٹ اوردیگرسپورٹس کوفروغ دینے اورکالج کی بہترین ٹیمیں تیارکرنے کابیڑھ اٹھایا۔میاں سیداحمدشاہ کی وجہ شہرت کرکٹ ایمپائرنگ سے وابستگی تھی۔ آپ خیبر پختونخوا کے اولین انٹرنیشنل ٹیسٹ ایمپائر تھے۔ آپ نے 1970 میں نمبر ایک ہائی سکول بمقابلہ چارسدہ ہائی سکول میچ سپروائز کیا تو اسکے بعد ایمپائرنگ اپ کااصل پروفیشن بن گیا۔ 1984 میں پشاورمیں پہلا انٹرنیشنل ون ڈے کرکٹ میچ جوکہ پاکستان اورنیوزی لینڈکے مابین کھیلاگیا اس میں بھی بطورایمپائر کے فرائض سرانجام دیے
اپنی زندگی مین پانچ ون ڈے جبکہ1994میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے مابین ارباب نیاز سٹیڈیم پشاورمیں ٹیسٹ میچ سپروائز کرکے ایمپائرنگ کا اعلیٰ درجہ حاصل کیا۔ 1996 ورلڈ کپ میچز بھی سپروائز کئے۔ ایمپائرنگ اوربعدازان ٹی وی ایمپائر بھی رہے مقررہ عمر تک پہنچنے پرسال 2000 میں ایمپائرنگ سے ریٹائرمنٹ کے بعدپاکستان کرکٹ بورڈکے فیکلٹی ممبر بنے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اورائی سی سی کی نئی ذمہ داری پرکرکٹ قوانین کی الجھی ہوئی گتھیاں سلجھانے کے ماہر کے طورپرنئے سفرکی راہ اختیارکی اورپاکستان سمیت بحرین،قطراورکئی دیگرممالک کے جوانوں کوایمپائرنگ کوگرسیکھائے۔ پورے پاکستان کے ایمپائرز کو ٹریننگ۔ ان کاکیئریر 13 ون ڈے انٹرنیشنل اور ایک ٹیسٹ میچ کے علاوہ دو سو سے زیادہ فرسٹ کلاس میچز میں ایمپائرنگ پرمشتمل تھا۔ اپ کے نماز جنازہ میں کرکٹ کی کئی سابق وموجودہ کھلاڑیوں کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔